۔ (۳۸۹۸) (وَعَنْہَا مِنْ طَرِیْقٍ ثَالِثٍ) اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دَخَلَ عَلَیْہَایَوْمَ الْفَتْحِ فَاُتِیَ بِشَرَابٍ فَشَرِبَ ثُمَّ نَاوَلَنِیْ، فَقُلْتُ: إِنِّی صَائِمَۃٌ، فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : ((إِنَّ الْمَتَطَوِّعَ اَمِیْرٌ عَلٰی نَفْسِہِ، فَإِنْ شِئْتِ فَصُوْمِی وَإِنْ شِئْتِ فَاَفْطِرِی۔)) (مسند احمد: ۲۷۴۴۸)
۔ (تیسری سند) سیدہ ام ہانی رضی اللہ عنہا کہتی ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فتح مکہ والے میرے ہاں تشریف لائے، آپ کی خدمت میں ایک مشروب پیش کیا گیا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے نوش فرمایا اور پھر مجھے دے دیا ، میں نے کہا: میں تو روزے دار ہوں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: نفلی عبادت کرنے والا اپنا امیر خود ہوتا ہے، اس لیے اگر تم چاہو تو روزہ رکھ لو اور چاہو تو افطار کر دو۔
Musnad Ahmad, Hadith(3898)