۔ (۳۹۸)۔عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ مُغَفَّلٍؓ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم أَمَرَ بِقَتْلِ الْکِلَابِ ثُمَّ قَالَ: ((مَا لَہُمْ وَلَہَا؟)) فَرَخَّصَ فِیْ کَلْبِ الصَّیْدِ وَفِیْ کَلْبِ الْغَنَمِ، قَالَ: ((وَاِذَا وَلَغَ الْکَلْبُ فِیْ الْاِنَائِ فَاغْسِلُوْہُ سَبْعَ مَرَّاتٍ وَالثَّامِنَۃَ عَفِّرُوْہُ بِالتُّرَابِ۔)) (مسند احمد: ۱۶۹۱۵)
سیدنا عبد اللہ بن مغفل ؓ سے مروی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پہلے تو کتوں کو قتل کا حکم دیا، پھر فرمایا: لوگوں کو اور کتوں کو کیا ہے؟ پس آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے شکاری اور بکریوں کے رکھوالے کتے کی رخصت دے دی اورفرمایا: اور جب کتا کسی کے برتن میں منہ ڈالے تو اس کو سات مرتبہ دھوؤ اور آٹھویں مرتبہ مٹی سے لتھیڑو۔
Musnad Ahmad, Hadith(398)