۔ (۳۹۸۷) عَنْ عُمَیْرٍ مَوْلٰی اُمِّ الْفَضْلِ اُمِّ بَنِی الْعَبَّاسِ، عَنْ اُمِّ الْفَضْلِ قَالَتْ: شَکُّوْا (وَفِی لَفْظٍ تَمَارَوْا) فِی صَوْمِ النَّبِیِّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یَوْمَ عَرَفَۃَ، فَقَالَتْ اُمُّ الْفَضْلِ: اَنَا اَعْلَمُ لَکُمْ ذَالِکَ فَبَعَثَتْ بِلَبَنٍ فَشَرِبَ۔ (مسند احمد: ۲۷۴۱۹)
۔ سیدہ ام الفضل رضی اللہ عنہا سے مروی ہے، وہ کہتی ہیں: لوگوں کو عرفہ کے دن نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے روزے کے بارے میں یہ شک ہونے لگا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے روزہ رکھا ہوا ہے یا نہیں؟ میں نے کہا: میں تمہیں پتہ کرا دیتی ہوں، پھر انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں دودھ بھیجا، جو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نوش فرما لیا۔
Musnad Ahmad, Hadith(3987)