Blog
Books



۔ (۴۰)۔عَنْ أَبِیْ ہُرَیْرَۃَؓ قَالَ: سَأَلْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : مَا ذَا رَدَّ إِلَیْکَ رَبُّکَ فِی الشَّفَاعَۃِ؟ فَقَالَ: ((وَالَّذِیْ نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِیَدِہِ! لَقَدْ ظَنَنْتُ أَنَّکَ أَوَّلُ مَنْ یَسْأَلُنِیْ عَنْ ذٰلِکَ مِنْ أُمَّتِیْ لِمَا رَأَیْتُ مِنْ حِرْصِکَ عَلَی الْعِلْمِ، وَالَّذِیْ نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِیَدِہِ! مَا یَہُمُّنِیْ مِنَ انْقِصَافِہِمْ عَلَی أَبْوَابِ الْجَنَّۃِ أَہَمُّ عِنْدِیْ مِنْ تَمَامِ شَفَاعَتِیْ، وَ شَفَاعَتِیْ لِمَنْ شَہِدَ أَنْ لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ مُخْلِصًا یُصَدِّقُ قَلْبُہُ لِسَانَہُ وَ لِسَانُہُ قَلْبَہُ۔)) (مسند أحمد: ۸۰۵۶)
سیدنا ابوہریرہؓ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ سے یہ سوال کیا: آپ کے ربّ نے سفارش کے بارے میں آپ کے ساتھ کیا سلوک کیا ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد ( ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌) کی جان ہے! میرا یہ خیال تھا کہ اس کے بارے میں سوال کرنے والا میری امت میں سے تو ہی پہلا فرد ہو گا، اس کی وجہ یہ ہے کہ تیرے اندر علم کی حرص پائی جاتی ہے۔ اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد ( ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌) کی جان ہے! مجھے جنت کے دروازوں پر اپنی امت کے لوگوں کے ہجوم کے بارے میں جو فکر ہے، وہ میرے نزدیک میری سفارش کی تکمیل سے زیادہ اہم ہے، اور میری سفارش ہر اس آدمی کے لیے ہے جو اخلاص کے ساتھ لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ کی شہادت اس طرح دے کہ اس کا دل، اس کی زبان کی اور اس کی زبان، اس کے دل کی تصدیق کر رہی ہو۔
Musnad Ahmad, Hadith(40)
Background
Arabic

Urdu

English