Blog
Books



عن أبي بُردَة ، قال : قَدمتُ الْمَدِيَنَةَ ، فَأَتَانِي عبدُ الله بنُ عُمرَ ، فَقَالَ : أَتَدْرِي لِمَ أَتَيْتُكَ ؟ ، قالَ : قُلْتُ : لَا ، قَالَ : سَمِعْتُ رَسُولَ الله ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌، يَقولُ : « من أَحَبّ أَن يَّصِلَ أَبَاهُ في قَبْرَهِ ، فَلْيَصِلْ إِخْوَانَ أَبِيه بَعْدَهُ » وَإِنَّه كَان بَيْنَ أبي عُمرَ وَبَيْنَ أَبِيكَ إِخَاءٌ وَّوُدٌّ ، فَأَحْبَبْتُ أَن أَصِلَ ذَلكَ
ابو بردہ سے مروی ہے کہتے ہیں کہ میں مدینے آیا تو میرے پاس عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما آئے اور کہا: کیا تم جانتے ہو کہ میں تمہارے پاس کیوں آیا ہوں؟ میں نے کہا: نہیں، عبداللہ نے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا فرما رہے تھے : جو شخص یہ پسند کرتا ہے کہ وہ اپنے والد سے اس کی قبر میں صلہ رحمی کرے تو وہ اپنے والد کے دوستوں سے اس کے مرنے کے بعد ملتا رہے۔ میرےوالد عمر رضی اللہ عنہ اور آپ کے والد کے درمیان مواخاۃ(بھائی چارہ) اور محبت تھی اس لئے میں نے پسند کیا کہ میں اس صلہ رحمی کو قائم رکھوں۔
Silsila Sahih, Hadith(404)
Background
Arabic

Urdu

English