۔ (۴۰۴۴) حَدَّثَنَا عَبْدُاللّٰہِ حَدَّثَنِیْ اَبِی ثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیْدٍ عَنْ سُفْیَانَ حَدَّثَنِی عَاصِمٌ عَنْ زِرٍّ، قَالَ: قُلْتُ لِاُبَیٍّ: اَخْبِرْنِیْ عَنْ لَیْلَۃِ
الْقَدْرِ فَإِنَّ ابْنَ اُمِّ عَبْدٍ کَانَ یَقُوْلُ: مَنْ یَقُمِ الْحَوْلَ یُصِبْہَا۔ قَالَ: یَرْحَمُ اللّٰہُ اَبَا عَبْدِ الرَّحْمٰنِ، قَدْ عَلِمَ اَنَّہَا فِی رَمَضَانَ، فَإِنَّہَا لِسَبْعٍ وَعِشْرِیْنَ وَلَٰکِنَّہُ عَمّٰی عَلٰی النَّاسِ لِکَیْلَایَتَّکِلُوْا، فَوَاللّٰہِ الَّذِی اَنْزَلَ الْکِتَابَ عَلٰی مُحَمَّدٍ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم إِنَّہَا فِی رَمَضَانَ لَیْلَۃُ سَبْعٍ وَعِشْرِیْنَ، قَالَ: قُلْتُ: یَا اَبَا الْمُنْذِرِ! وَاَنّٰی عَلِمْتَہَا؟ قَالَ: بِالْآیَۃِ الَّتِی اَنْبَاَنَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ، فَعَدَدْنَا وَحَفِظْنَا فَوَاللّٰہِ إِنَّہَا لَہِیَ مَا یُسْتَثْنِی، قُلْتُ لِزِرٍّ: مَا الْآیَۃُ؟ قَالَ: إِنَّ الشَّمْسَ غَدَاۃَ إِذٍ کَاَنَّہَا طَسْتٌ، لَیْسَ لَہَا شُعَاعٌ (زَادَ فِی رِوَایَۃٍ: حَتَّی تَرْتَفِعَ)۔ (مسند احمد: ۲۱۵۱۳)
۔ زِرّ کہتے ہیں: میں نے سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ سے کہا: آپ مجھے شب ِ قدر کے بارے میں بتائیں، ام عبد کا بیٹایعنی سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ تو یہ کہتے ہیں کہ جو آدمی سارا سال قیام کرے گا،وہ اس رات کو پا ہی لے گا۔ سیدنا ابی رضی اللہ عنہ نے کہا: اللہ تعالیٰ ابو عبدالرحمن سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ پر رحم فرمائے، وہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ یہ رات ماہِ رمضان میں ہے اور ہے بھی ستائیسویں رات، دراصل انہوں نے اس رات کے تعین کو لوگوں سے اس لیے پوشیدہ رکھا کہ لوگ اسی پر اکتفا کر لیں گے (باقی راتوں کا قیام ترک کر دیں گے)۔ محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر کتاب اتارنے والے اللہ کی قسم! یہ رات ماہِ رمضان کی ستائیسویں رات ہے۔ میں نے سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ سے کہا: اے ابومنذر! یہ علم آپ کو کیسے ہوا؟ انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں ایک علامت بتلائی تھی، پھر ہم نے اسے شمار کیا اور خوب یاد رکھا۔ اللہ کی قسم! وہ یہی رات ہے۔ زِرّ نے کہا: سیدنا ابی نے استثنا نہیں کیا، (ان شاء اللہ بھی نہیں کہا)۔ میں (عاصم) نے زر سے کہا: وہ علامت کون سی ہے؟ انہوں نے کہا: وہ یہ ہے کہ شب ِ قدر کی صبح کو سورج ایک تھال کی مانند دکھائی دیتا ہے، اس کی شعاعیں نہیں ہوتیں،یہاں تک کہ وہ بلند ہو جائے۔
Musnad Ahmad, Hadith(4044)