۔ (۴۱۱)۔ عَنْ أَبِیْ ھُرَیْرَۃَ ؓ قَالَ: دَخَلَ أَعْرَابِیٌّ الْمَسْجِدَ فَصَلّٰی رَکْعَتَیْنِ ثُمَّ قَالَ: اَللّٰہُمَّ ارْحَمْنِیْ وَمُحَمَّدًا وَلَا تَرْحَمْ مَعَنَا أَحَدًا، فَالْتَفَتَ النَّبِیُّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فَقَالَ: ((لَقَدْ تحَجَّرْتَ وَاسِعًا۔))، ثُمَّ لَمْ یَلْبَثْ أَنْ بَالَ فِی الْمَسْجِدِ فَأَسْرَعَ النَّاسُ اِلَیْہِ،فقَالَ لَہُمْ
رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : ((اِنَّمَا بُعِثْتُمْ مُیَسِّرِیْنَ وَلَمْ تُبْعَثُوْا مُعَسِّرِیْنَ، أَہْرِیْقُوْا عَلَیْہِ دَلْوًا مِنْ مَائٍ۔)) أَوْ ((سَجْلًا مِنْ مَائٍ۔)) (مسند أحمد: ۷۲۵۴)
سیدنا ابوہریرہ ؓ سے مروی ہے کہ ایک بدّو مسجد میں داخل ہوا اور دو رکعت نماز ادا کر کے یہ دعا کی: اے اللہ! مجھ پر اور محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر رحم فرما اور ہمارے ساتھ کسی اور پر رحم نہ فرما۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا: تو نے تو وسعت والی چیز کو تنگ کر دیا ہے۔ پھر جلد ہی اُس بدّو نے مسجد میں پیشاب کرنا شروع کر دیا، پس لوگ اس کی طرف لپکے، لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اُن سے ارشاد فرمایا: صرف اور صرف تم لوگوں کو آسانیاں پیدا کرنے والے بنا کر بھیجا گیا ہے اور تنگیاں پیدا کرنے والے بنا کر نہیں بھیجا گیا، اس پیشاب پر پانی کا ایک ڈول بہا دو۔
Musnad Ahmad, Hadith(411)