Blog
Books



۔ (۴۱۲۴) (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ) بِنَحْوِہِ، إِلٰی قَوْلِہِ: ((لَوِ اسْتَقبَلْتُ مِنْ أَمْرِی مَا اسْتَدْبَرْتُ مَا سُقْتُ الْہَدْیَ۔)) ثُمَّ قَالَ: ((وَلَوْ لَمْ أَسُقِ الْہَدْیَ لَأَحْلَلْتُ، أَلَا فَخُذُوْا مَنَاسِکَکُمْ۔)) قَالَ: فَقَامَ الْقَوْمُ بِحِلِّہِمْ، حَتّٰی إِذَا کَانَ یَوْمُ التَّرْوِیَۃِ، وَأَرَادُوْ التَّوَجُّہَ إِلٰی مِنًی، أَہَلُّوْا بِالْحَجِّ، قَالَ: فَکَانَ الْہَدْیُ عَلٰی مَنْ وَجَدَ، وَالصِّیَامُ عَلَی مَنْ لَمْ یَجِدْ، وَأَشْرَکَ بَیْنَہُمْ فِی ہَدْیِہِمْ، الْجَزُوْرُ بَیْنَ سَبْعَۃٍ، وَالْبَقْرَۃُ بَیْنَ سَبْعَۃٍ، وَکَانَ طَوَافُہُمْ بِالْبَیْتِ وَسَعْیُہُمْ بَیْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَۃَ لِحَجِّہِمْ وَعُمْرَتِہِمْ طَوَافًا وَاحِدًا وَسَعْیًا وَاحِدًا۔ (مسند احمد: ۱۵۰۰۶)
۔ (دوسری سند) آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے اس فرمان تک تو یہ حدیث اسی طرح مروی ہے: جو بات مجھے اب پتہ چلی ہے، اگر یہ مجھے پہلے پتہ ہوتی تو میںقربانی کا جانور ساتھ لے کر نہ آتا۔ اس کے بعد آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اگر میں قربانی کا جانور ہمراہ نہ لایا ہوتا تو میں بھی اب حلال ہو جاتا، خبردار! تم احکام حج سیکھ لو۔ یہ سن کر لوگ حلال ہو گئے، جب ترویہ کا دن یعنی ذوالحجہ کی آٹھ تاریخ ہوئی اور لوگ منیٰ کی طرف جانے لگے تو انہوں نے حج کا تلبیہ پڑھا، استطاعت رکھنے والوں پر قربانی تھی اور قدرت نہ رکھنے والوں پر روزے تھے، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے گائے اور اونٹ کی قربانی میں سات سات آدمیوں کو شریک کیا اور جو لوگ حج (قران) کر رہے تھے، ان کا حج اور عمرے دونوں کے لیے ایک ایک طواف اور ایک ایک سعی تھی۔
Musnad Ahmad, Hadith(4124)
Background
Arabic

Urdu

English