عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ضَافَهُ ضَيْفٌ وَهُوَ كَافِرٌ فَأَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِشَاةٍ فَحُلِبَتْ فَشَرِبَ حِلَابَهَا ثُمَّ أُخْرَى فَشَرِبَهُ ثُمَّ أُخْرَى فَشَرِبَهُ حَتَّى شَرِبَ حِلَابَ سَبْعِ شِيَاهٍ ثُمَّ إِنَّهُ أَصْبَحَ فَأَسْلَمَ فَأَمَرَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِشَاةٍ فَحُلِبَتْ فَشَرِبَ حِلَابَهَا ثُمَّ أَمَرَ بِأُخْرَى فَلَمْ يَسْتَتِمَّهَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «الْمُؤْمِنُ يَشْرَبُ فِي مِعًى وَاحِدٍ وَالْكَافِرُ يشربُ فِي سَبْعَة أمعاء»
اور صحیح مسلم کی دوسری روایت جو کہ ابوہریرہ ؓ سے مروی ہے ، اس میں ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے ہاں ایک کافر شخص مہمان ٹھہرا ۔ رسول اللہ ﷺ نے ایک بکری کے متعلق فرمایا تو اس کا دودھ دھویا گیا ، اس نے اس کا سارا دودھ پی لیا ، پھر دوسری کا دودھ دھویا گیا تو اس نے وہ بھی پی لیا ، پھر ایک اور کا دودھ دھویا گیا ، اس نے اسے بھی پی لیا ، حتی کہ اس نے سات بکریوں کا دودھ پی لیا ، پھر اگلے روز اس نے اسلام قبول کر لیا ، رسول اللہ ﷺ نے اس کے لیے ایک بکری کے متعلق حکم فرمایا ، اس کا دودھ دھویا گیا اس نے اس کا دودھ پی لیا ، پھر دوسری کے متعلق حکم دیا گیا تو وہ دوسری کا سارا دودھ نہ پی سکا ، تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ مومن ایک آنت میں پیتا ہے جبکہ کافر سات آنتوں میں پیتا ہے ۔‘‘ رواہ مسلم ۔