۔ (۴۱۷۱) عَنْ أُمِّ سَلَمَۃَ رضی اللہ عنہا قَالَتْ: أَتٰی رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ضُبَاعَۃَ بِنْتَ الزُّبَیْرِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ وَہِیَ شَاکِیَۃٌ، فَقَالَ: ((أَلَا تَخْرُجِیْنَ مَعَنَا فِیْ سَفَرِنَا ہٰذَا؟)) وَہُوَ یُرِیْدُ حَجَّۃَ الْوَدَاعِ، قَالَتْ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! إِنِّی شَاکِیَۃٌ، وَأَخْشٰی أَنْ تَحْبِسَنِی شَکْوَایَ، قَالَ: ((فَأَہِلِّی بِالْحَجِّ وَقُوْلِی اَللّٰہُمَّ مَحِلِّی حَیْثُ تَحْبِسُنِی۔)) (مسند احمد: ۲۷۱۲۵)
۔ سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہ روایت کرتی ہیں کہ رسول اللہ سیدہ ضباعہ بنت زبیر رضی اللہ عنہا کے پاس تشریف لائے، جبکہ وہ بیمار تھیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان سے فرمایا: کیا تم اس سفر میں ہمارے ساتھ نہیں چلو گی؟ جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارادہ حجۃ الوداع کا تھا،سیدہ ضباعہ رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول!میں تو بیماری ہوں اور مجھے یہ خطرہ ہے کہ میری بیماری مجھے روک دے گی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: تم حج کا احرام باندھ لو اور یوں کہو: اے اللہ! تو مجھے جہاں روک دے گا، وہی میرے حلال ہونے کی جگہ ہو گی۔
Musnad Ahmad, Hadith(4171)