۔ (۴۲۱۱)عَنْ مُسْلِمِ نِ الْقُرِّیِّ قَالَ: سَـأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ عَنْ مُتْعَۃِ الْحَجِّ فَرَخَّصَ فِیْہَا وَکَانَ ابْنُ الزُّبَیْرِیَنْہٰی عَنْہَا، فَقَالَ: ہٰذِہِ أُمُّ ابْنِ الزُّبَیْرِ تُحَدِّثُ أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رَخَّصَ فِیْہَا فَادْخُلُوْا عَلَیْہَا فَاسْأَلُوْہَا، قَالَ: فَدَخَلْنَا عَلَیْہَا فَإِذَا أَمْرَأَۃٌ ضَخْمَۃٌ عَمْیَائُ فَقَالَتْ: قَدْ رَخَّصَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فِیْہَا۔ (مسند احمد: ۲۷۴۸۵)
۔ مسلم قری کہتے ہیں: میں نے سیدنا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے حج تمتع کی بابت پوچھا، انہوںنے اس میں رخصت دے دی، لیکن سیدنا ابن زبیر رضی اللہ عنہ نے اس سے منع کر دیا،یہ دیکھ کر سیدنا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ نے کہا: ابن زبیر رضی اللہ عنہ تو حج تمتع سے منع کرتے ہیں، جبکہ ان کی والدہ کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کی اجازت دی ہے، تم جا کر ان سے پوچھ لو۔ مسلم قری کہتے ہیں: چنانچہ ہم ان کے ہاں گئے، وہ ایک بھاری بھر کم خاتون تھیں اور نابینا ہو چکی تھیں، انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے واقعی اس کی اجازت دی ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(4211)