۔ (۴۲۲۰)عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رضی اللہ عنہما کَانَ یَقُوْلُ: سَمِعْتُ النَّبِیَّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یَقُوْلُ: ((لَبَّیْکَ، اَللّٰہُمَّ لَبَّیْکَ، لَبَّیْکَ، لاَ شَرِیْکَ لَکَ لَبَّیْکَ، إِنَّ الْحَمْدَ وَالنِّعْمَۃَ لَکَ وَالْمُلْکَ، لاَ شَرِیْکَ لَکَ۔)) قَالَ نَافِعٌ: وَکَانَ ابْنُ عَمَرَ یَقُوْلُ: وَزِدْتُ أَنَا لَبَّیْکَ، لَبَّیْکَ وَسَعْدَیْکَ، وَالْخَیْرُ فِیْیَدَیْکَ، لَبَّیْکَ واَلرَّغْبَائُ إِلَیْکَ وَالْعَمَلُ۔ (مسند احمد: ۵۰۷۱)
۔ نافع سے روایت ہے کہ سیدنا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کہا کرتے تھے کہ انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ان الفاظ کے ساتھ تلبیہ پکارتے ہوئے سنا: ((لَبَّیْکَ، اَللّٰہُمَّ لَبَّیْکَ…)) (میں حاضر ہوں، اے اللہ ! میں حاضر ہوں، تیرا کوئی شریک نہیں، میں حاضر ہوں، تمام تعریفیں اور نعمتیں تیرے لیے ہیں اور بادشاہت بھی تیرے لیے ہے، تیرا کوئی شریک نہیں)۔ نافع کہتے ہیں: سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: اس تلبیہ میں میں ان الفاظ کا اضافہ بھی کرتا ہوں: ((لَبَّیْکَ، لَبَّیْکَ وَسَعْدَیْکَ)) (میں حاضر ہوں، میں حاضر ہوں اور میں حاضر ہوں، اور بھلائیتیرے ہاتھوںمیں ہے اور رغبت اور عمل بھی تیری طرف ہے۔)
Musnad Ahmad, Hadith(4220)