۔ (۴۲۵۳) عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ قَالَ: حَدَّثَنِی نَافِعٌ وَکَانَتِ أمْرَأَتُہُ أُمَّ وَلَدٍ لِعَبْدِاللّٰہِ بْنِ عُمَرَ
حَدَّثَتْہُ أَنَّ عَبْدَاللّٰہِ بْنَ عُمَرَ رضی اللہ عنہما ابْتَاعَ جَارِیَۃً بِطَرِیْقِ مَکَّۃَ فَأَعْتَقَہَا وَأَمَرَہَا أَنْ تَحُجَّ مَعَہُ فَابْتَغٰی لَہَا نَعْلَیْنِ فَلَمْ یَجِدْہُمَا، فَقَطَعَ لَہَا خُفَّیْنِ أَسْفَلَ مِنَ الْکَعْبَیْنِ، قَالَ ابْنُ إِسْحَاقَ فَذَکَرْتُ ذَالِکَ لِابْنِ شِہَابٍ فَقَالَ: حَدَّثَنِی سَالِمٌ أَنَّ عَبْدَ اللّٰہِ، کَانَ یَصْنَعُ ذَالِکَ،ثُمَّ حَدَّثَتْہُ صَفِیَّۃُ بِنْتُ أَبِی عُبَیْدٍ أَنَّ عَائِشَۃَ حَدَّثْتْہَا أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَعَلٰی آلِہٖوَصَحْبِہِ وَسَلَّمَ کَانَ یُرَخِّصُ لِلنِّسَائِ فِی الْخُفَّیْنِ ثُمَّ تَرَکَہُ۔ (مسند احمد: ۲۴۵۶۸)
۔ امام نافع ، جن کی بیوی سیدنا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کی ام ولد تھی، بیان کرتے ہیں کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ مکہ مکرمہ کے راستے میں ایک لونڈی خریدی اور اسے آزاد کر کے اس کو حکم دیا کہ وہ ان کے ساتھ حج کرے، پھر سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ نے اس کے لئے جوتے تلاش کئے، لیکن وہ نہ ملے، اس لیے انہوں نے موزوں کو ٹخنوں کے نیچے سے کاٹ دیا۔ ابن اسحاق کہتے ہیں: جب میں نے اس بات کا ابن شہاب سے ذکر کیا تو انہوںنے کہا کہ سالم نے اس کو بیان کیا ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ ایسے ہی کیا کرتے تھے، لیکن بعد میں جب صفیہ بنت ابی عبید نے ابن عمر رضی اللہ عنہ کو بتلایا کہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے تو یہ بیان کیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خواتین کے لئے موزوں کی اجازت دیا کرتے تھے، یہ سن کر سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ نے یہ عمل ترک کر دیا تھا۔
Musnad Ahmad, Hadith(4253)