Blog
Books



۔ (۴۲۷۸) (وَمِنْ طَرِیْقٍ سَابِعٍ) عَنْ أَبِی قِلَابَۃَ عَنْ کَعْبِ بْنِ عُجْرَۃَ قَالَ: قَمِلْتُ، حَتّٰی ظَنَنْتُ أَنَّ کُلَّ شَعْرَۃٍ مِنْ رَأْسِی فِیْہَا الْقَمْلُ مِنْ أَصْلِہَا إِلٰی فَرْعِہَا، فَأَمَرَنِیَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم حِیْنَ رَاٰی ذَالِکَ قَالَ: ((اِحْلِقْ۔))وَنَزَلَتِ الْآیَۃُ، قَالَ: ((أَطْعِمْ سِتَّۃَ مَسَاکِیْنَ ثَلَاثَۃَ آصُعٍ مِنْ تَمْرٍ۔)) (مسند احمد: ۱۸۲۸۱)
۔ (ساتویں سند) سیدنا کعب بن عجرہ کہتے ہیں:میرے سر میں اس قدر جوئیں ہو گئیں کہ مجھے یہ گمان ہونے لگا کہ میرے سر کے ہر ہر بال کی جڑ سے لے کر اوپر تک جوئیں ہی جوئیں ہیں، جب رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے میرایہ حال دیکھا تو فرمایا: سر منڈا دو۔ اور اس کے بارے میں یہ آیت نازل ہوئی، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: چھ مساکین کو تین صاع کھجوریں کھلا دو۔
Musnad Ahmad, Hadith(4278)
Background
Arabic

Urdu

English