Blog
Books



۔ (۴۳۰۱) عَنْ عُمَیْرِ بْنِ سَلَمَۃَ الضَّمْرِیِّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مَرَّبِالْعَرْجِ، فَإِذَا ہُوَ بِحِمَارٍ عَقِیْرٍ، فَلَمْ یَلْبَثْ أَنْ جَائَ رَجُلٌ مِنْ بَہْزٍ، فَقَالَ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! ہَذِہِ رَمْیَتِی فَشَاْنُکُمْ بِہَا، فَأَمَرَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم أَبَا بَکْرٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌فَقَسَّمَہُ بَیْنَ الرِّفَاقِ، ثُمَّ سَارَ حَتّٰی أَتٰی عُقْبَۃَ أُثَایَۃَ، فَإِذَا ہُوَ بِظَبْیٍ فِیْہِ سَہْمٌ وَہُوَ حَاقِفٌ فِی ظِلِّ صَخْرَۃٍ، فَأَمَرَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم رَجُلًا مِنْ أَصْحَابِہِ فَقَالَ: ((قِفْ ہَاہُنَا حَتّٰییَمُرَّ الرِّفَاقُ لَا یَرْمِیْہِ أَحَدٌ بِشَیْئٍ۔)) (مسند احمد: ۱۵۵۲۹)
۔ سیدنا عمیر بن سلمہ ضمری سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم عرج کے مقام پر تھے کہ وہاں ایک شکار کیا ہوا جنگلی گدھا پڑا تھا، تھوڑی دیر کے بعد بنو بہز کا ایک آدمی وہاں آ گیا، اس نے کہا: اے اللہ کے رسول! میں نے اس پر تیر چلایا تھا، یہیہاں آ کر گر گیا ہے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اسے کھائیں، چنانچہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سیدنا ابوبکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو حکم دیا اور انہوں نے اس کا گوشت رفقائے سفر میں تقسیم کر دیا، اس کے بعد آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم آگے کو روانہ ہوئے، جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اثایہ کی گھاٹی پر پہنچے تو وہاں آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ایک ہرن دیکھا، اس کو تیر لگا ہوا تھا اور وہ ایک پتھر کے سائے میں سر جھکائے کھڑا تھا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اپنے ایک ساتھی سے فرمایا: تم یہاں کھڑے رہو تاکہ لوگ گزر جائیں اوران میں سے کوئی بھی اس کی طرف کوئی چیز نہ پھینکے۔
Musnad Ahmad, Hadith(4301)
Background
Arabic

Urdu

English