۔ (۴۳۳۷) عَنْ زَیْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ أَبِیْہِ قَالَ: سَمِعْتُ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رضی اللہ عنہ یَقُوْلُ: فِیْمَا
الرَّمَلَانُ الْآنَ وَالْکَشْفُ عَنِ الْمَنَاکِبِ وَقَدْ أَطَّأَ اللّٰہُ الإِسْلَامَ وَنَفَی الْکُفْرَ وَأَھْلَہُ، وَمَعَ ذَالِکَ لَا نَدَعُ شَیْئًا کُنَّا نَفْعَلُہُ عَلٰی عَہْدِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ۔ (مسند احمد: ۳۱۷)
۔ سیدنا عمربن خطاب رضی اللہ عنہ نے کہا: اب دورانِ طواف رمل اور کندھوں کو ننگا کرنے کا کیا مقصد ہے؟ اب تو اللہ تعالیٰ نے اسلام کو غلبہ دے دیا ہے اور کفر اور اہل کفر کو ختم کر دیا ہے، لیکن اس کے باوجود ہم اس عمل کو ترک نہیں کریں گے جو ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے عہد میں کیا کرتے تھے۔
Musnad Ahmad, Hadith(4337)