۔ (۴۳۳۹) عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ عُبَیْدِ بْنِ عُمَیْرٍأَنَّہُ سَمِعَ أَبَاہُ یَقُوْلُ لِابْنِ عُمَرَ مَالِی لَا أَرَاکَ تَسْتَلِمُ إِلَّا ھٰذَیْنِ الرُّکْنَیْنِ الْحَجَرَ الْأَسْوَدَ وَالرُّکْنَ الْیَمَانِیَّ، فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ: إِنْ أَفْعَلْ
ذَالِکَ، فَقَدْ سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یَقُوْلُ: ((إِنَّ اسْتِلَامَہُمَا یَحُطُّ الْخَطَایَا۔)) قَالَ: وَسَمِعْتُہُ یَقُوْلُ: ((مَنْ طَافَ أُسْبُوْعًا یُحْصِیْہِ وَصَلّٰی رَکْعَتْیِنِ، کَانَ لَہُ کَعِدْلِ رَقَبَۃٍ۔)) قَالَ: وَسَمِعْتُہُ یَقُوْلُ: ((مَا رَفَعَ رَجُلٌ قَدَمًا وَلَا وَضَعَہَا إِلَّا کُتِبَ لَہُ عَشْرُ حَسَنَاتٍ وَحُطَّ عَنْہُ عَشْرُ سَیِّئَاتٍ وَرُفِعَ لَہُ عَشْرُ دَرَجَاتٍ۔)) (مسند احمد: ۴۴۶۲)
۔ عبید بن عمیر نے سیدنا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے کہا: کیا وجہ ہے کہ آپ صرف رکن یمانی اور حجراسود والے دو کونوں کا ہی استلام کرتے ہیں؟ انھوں نے جواباًکہا: اگر میں اس طرح کر رہا ہوں تو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا تھا کہ ان دونوں رکنو ں کا استلام کرنے سے گناہ معاف ہوتے ہیں۔ نیز سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جو آدمی طواف کے سات چکر لگائے اور پھر دورکعت ادا کرے اسے ایک گردن آزاد کرنے کے برابر ثواب ملتا ہے۔ مزید انھوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ بھی فرمایا کہ طواف میں آدمی کو ایک ایک قدم اٹھانے اور رکھنے پر دس نیکیاں ملتی ہیں، دس گناہ معاف ہوتے ہیں اور دس درجے بلند کئے جاتے ہیں۔
Musnad Ahmad, Hadith(4339)