۔ (۴۳۵۶) عَنْ مُجَاھِدٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رضی اللہ عنہما أَنَّہُ طَافَ مَعَ مُعَاوِیَۃَ رضی اللہ عنہ بِالْبَیْتِ، فَجَعَلَ مُعَاوِیَۃُیَسْتَلِمُ الْأَرْکَانَ کُلَّہَا، فَقَالَ لَہُ ابْنُ عَبَّاسٍ: لِمَ تَسْتَلِمُ ھٰذَیْنِ الرُّکْنَیْنِ، وَلَمْ یَکُنْ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یَسْتَلِمُہُمَا؟ فَقَالَ مُعَاوِیَۃُ: لَیْسَ شَیْئٌ مِنَ الْبَیْتِ مَہْجُوْرًا،
فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: {لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِی رَسُوْلِ اللّٰہِ أُسْوَۃٌ حَسَنَۃٌ۔} فَقَالَ مُعَاوِیَۃُ: صَدَقْتَ۔ (مسند احمد: ۱۸۷۷)
۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ انھوں نے سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کے ساتھ بیت اللہ کا طواف کیا، ہوا یوں کہ سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ نے بیت اللہ کے تمام کونوں کا استلام کیا،یہ دیکھ کر سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے ان سے کہا: آپ بیت اللہ کے تمام کونوں کا استلام کیوں کرتے ہیں، جبکہ اللہ کے رسول نے تو ان سب کا استلام نہیں کیا؟ سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ نے کہا: بیت اللہ کے کسی حصے کو بھی نہیں چھوڑا جا سکتا، سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ نے کہا: {لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِی رَسُوْلِ اللّٰہِ أُسْوَۃٌ حَسَنَۃٌ} (البتہ تحقیق تمہارے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں بہترین نمونہ ہے)۔ یہ سن کر سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ نے کہا: آپ نے سچ کہا ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(4356)