۔ (۴۴۱۹) عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ أَبِی حَسَّانَ قَالَ: قَالَ رَجُلٌ مِنْ بَنِیْ الْھُجَیْمِ: یَا أَبَا عَبَّاسٍ! مَا ھٰذَا الْفُتْیَا الَّتِی تَفَشَّتْ بِالنَّاسِ، أَنَّ مَنْ طَافَ بِالْبَیْتِ، فَقَدْ حَلَّ؟ فَقَالَ: سُنَّۃُ نَبِیِّکُمْ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وَإِنْ رَغِمْتُمْ (زَادَ فِی رِوَایَۃٍ بَعْدَ قَوْلِہِ: وَإِنْ رَغِمْتُمْ) قَالَ: ھَمَّامٌ: یَعْنِی مَنْ لَمْ یَکُنْ مَعَہُ ھَدْیٌ۔ (مسند احمد: ۲۵۱۳)
۔ بنوہجیم کے ایک آدمی نے سیدنا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے کہا: ابوالعباس! یہ آپ کا کیسا فتویٰ لوگوں میں مشہورہوا ہے کہ جو آدمی بیت اللہ کاطواف کرتا ہے، وہ حلال ہوجاتا ہے؟ انھوں نے کہا: تمہارے نبی کییہی سنت ہے، خواہ تم لوگ اسے پسند نہ کرو۔ہمام نے کہا: اس کا مطلب ہے کہ جس کے ہمراہ قربانی کا جانور نہ ہو تو وہ (عمرہ کر کے) حلال ہوجائے۔
Musnad Ahmad, Hadith(4419)