۔ (۴۴۲۴) عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِ رضی اللہ عنہما قَالَ: خَرَجْنَا مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم لَا نَحْسِبُ إِلَّا أَنَّنَا حُجَّاجًا، فَلَمَّا قَدِمْنَا مَکَّۃَ نُوْدِیَ فِیْنَا: مَنْ کَانَ مِنْکُمْ لَیْسَ مَعَہُ ھَدْیٌ فَلْیَحْلِلْ، وَمَنْ کَانَ مَعَہُ ھَدْیٌ فَلْیُقِمْ عَلٰی إِحْرَامِہِ، قَالَ: فَأَحَلَّ النَّاسُ بِعُمْرَۃٍ إِلَّا مَنْ کَانَ سَاقَ الْھَدْیَ، قَالَ: وَبَقِیَ النَّبِیُّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ، وَمَعَہُ مِائَۃُ بَدَنَۃٍ، وَقَدِمَ عَلِیٌّ مِنَ الْیَمَنِ، …۔ الْحَدِیْثَ۔ (مسند احمد: ۱۵۰۰۷)
۔ سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ روانہ ہوئے، ہمارا خیال صرف یہ تھا کہ ہم حج کرنے کے لیے جا رہے ہیں، لیکن جب ہم مکہ مکرمہ پہنچے تو یہ اعلان کیاگیا: تم میں سے جن لوگوں کے ہمراہ قربانی کے جانور نہیں ہیں، وہ عمرہ کے بعد حلال ہوجائیں اور جن کے ہمراہ قربانی کے جانور ہیں، وہ احرام کی حالت میں رہیں۔ پس جن لوگوں کے ہمراہ قربانی کے جانور تھے، ان کے علاوہ باقی سب لوگ عمرہ کرکے حلال ہوگئے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ سو اونٹ تھے اور سیدنا علی رضی اللہ عنہ یمن سے آئے تھے، …۔
Musnad Ahmad, Hadith(4424)