۔ (۴۴۴۲) عَنْ عُرْوَہَ بْنِ مُضَرِّسِ بْنِ أَوْسِ بْنِ حَارِثَۃَ بْنِ لَامٍٍ رضی اللہ عنہ أَنَّہُ حَجَّ عَلٰی عَہْدِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فَلَمْ یُدْرِکِ النَّاسَ إِلَّا لَیْلًا
وَھُوَ بِجَمْعٍ،فَانْطَلَقَ إِلٰی عَرَفَاتٍ فَأَفَاضَ مِنْہَا، ثُمَّ رَجَعَ فَأَتٰی جَمْعًا، فَقَالَ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! أَتْعَبْتُ نَفْسِی وَأَنْصَبْتُ رَاحِلَتِی، فَہَلْ لِیْ مِنْ حَجِّ؟ فَقَالَ: ((مَنْ صَلّٰی مَعَنَا صَلَاۃَ الْغَدَاۃِ بِجَمْعٍ،ووَقَفَ مَعَنَا حَتّٰی نُفِیْضَ وَقَدْ أَفَاضَ قَبْلَ ذٰلِکَ مِنْ عَرَفَاتٍ لَیْلًا أَوْ نَہَارًا فَقَدْ تَمَّ حَجُّہُ، وَقَضٰی تَفَثَہُ۔)) (مسند احمد: ۱۶۳۱۰)
۔ سیدنا عروہ بن مضرس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے عہد میں حج کیا، وہ رات کو پہنچا تھا، اس وقت لوگ مزدلفہ میں تھے، وہ عرفات چلا گیا، پھروہاں سے واپس مزدلفہ آگیا اور کہا: اے اللہ کے رسول!میں نے اپنے آپ کو اور اپنی سواری کو خوب مشقت میں ڈالا ہے، کیا میرا حج ہوگیا ہے؟آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جس نے ہمارے ساتھ مزدلفہ میں نماز فجر پڑھی اور پھر ہماری روانگی تک یہیں وقوف کیااور اس سے قبل وہ دن یا رات کے کسی حصہ میںعرفات سے ہوآیا ہو تو اس کا حج مکمل ہے اور اس نے اپنی میل کچیل دور کر لی ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(4442)