Blog
Books



۔ (۴۴۷۲) عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ عَنْ عَبْدِالرَّحْمٰنِ بْنِ یَزِیْدَ قَالَ: کُنْتُ مَعَ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ مَسْعُوْدٍ بِجَمْعٍ، فَصَلَّی الصَّلَاتَیْنِ کُلَّ صَلَاۃٍ وَحْدَھَا بِأَذَانٍ وَإِقَامَۃٍ وَالْعَشَائُ بَیْنَہُمَا، وَصَلَّی الْفَجْرَ حِیْنَ سَطَعَ الْفَجْرُ، أَوْ قَالَ: حِیْنَ قَالَ قَائِلٌ: طَلَعَ الْفَجْرُ وَقَالَ قَائِلٌ: لَمْ یَطْلُعْ، ثُمَّ قَالَ: إِنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((إِنَّ ھَاتَیْنِ الصَّلَاتَیْنِ تُحَوَّلَانِ عَنْ وَقْتِہِمَا فِیْ ھٰذَا الْمَکَانِ، لَا یَقْدَمُ النَّاسُ جَمْعًا حَتّٰییُعْتِمُوْا، وَصَلَاۃُ الْفَجْرِِ ھٰذِہِ السَّاعَۃَ۔)) (مسند احمد: ۳۹۶۹)
۔ عبد الرحمن بن یزید کہتے ہیں: میں سیدنا عبداللہ بن مسعود ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے ہمراہ مزدلفہ میں تھا کہ انہوں نے دونوں نمازیں الگ الگ اذان اور اقامت کے ساتھ پڑھائیں اور ان دو کے درمیان کھانا کھایا، پھر جب فجرطلوع ہوئی تو انھوں نے نمازِ فجر ادا کی اور اس کے بعد کہا: رسو ل اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: (مغرب اور فجر کی) یہ دونمازیں اس مقام پر عام معمول کے وقت سے ہٹ کر ادا کی جاتی ہیں، لوگ جب مزدلفہ میں پہنچتے ہیں تو کافی دیر ہو چکی ہوتی ہے (اس لیے مغرب تاخیر سے ادا کی جاتی ہے) اور نماز فجر اس وقت ادا کی جاتی ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(4472)
Background
Arabic

Urdu

English