۔ (۴۴۸۱)(وَعَنْہُ مِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ) قَالَ: قَالَ عُمَرُ رضی اللہ عنہ : إِنَّ الْمُشْرِکِیْنَ کَانُوْا لَا یُفِیْضُوْنَ مِنْ جَمْعٍ حَتّٰی تَشْرُقَ الشَّمْسُ عَلٰی ثَبِیْرٍ۔ قَالَ عَبْدُ الرَّزَاقِ: وَکَانُوْا یَقُوْلُوْنَ: أَشْرِقْ ثَبِیْر، کَیْمَا نُغِیْرْ،یَعْنِیفَخَالَفَہُمُ النَّبِیُّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فَدَفَعَ قَبْلَ أَنْ تَطْلُعَ الشَّمْسُ۔ (مسند احمد: ۲۷۵)
۔ (دوسری سند) سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: مشرکین اس وقت تک مزدلفہ سے روانہ نہیں ہوتے تھے، جب تک سورج ثبیر پہاڑ سے طلوع نہ ہوجاتا تھا۔ عبدالرزاق نے کہا ک وہ کہا کرتے تھے: اے ثبیر! سورج کو طلوع کر کے زمین کو روشنی کر تاکہ ہم منیٰ میں جاکر قربانیاں کریں، لیکن نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کی مخالفت کی اور طلوع آفتاب سے پہلے مزدلفہ سے روانہ ہو گئے۔
Musnad Ahmad, Hadith(4481)