۔ (۴۴۸۲) عَنْ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ بْنِ یَزِیْدَ أَنَّ عَبْدَ ا للّٰہِ (یَعْنِی ابْنَ مَسْعُوْدٍ) رضی اللہ عنہ لَبّٰی حِیْنَ أَفَاضَ مِنْ جَمْعٍ، فَقِیْلَ: أَعْرَابِیٌّ ھٰذَا؟ فَقَالَ عَبْدُ اللّٰہِ: أَنَسِیَ النَّاسُ أَمْ ضَلُّوْا؟ سَمِعْتُ الَّذِیْ أُنْزِلَتْ عَلَیْہِ سُوْرَۃُ الْبَقْرَۃِیَقُوْلُ فِیْ ھٰذَا الْمَکَانِ: ((لَبَّیْکَ اَللّٰہُمَّ لَبَّیْکَ۔)) (مسند احمد: ۳۵۴۹)
۔ عبدالرحمن بن یزید سے روایت ہے کہ سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ جب مزدلفہ سے روانہ ہوئے تو تلبیہ پکارا، لیکن ان کے بارے میں یہ کہا گیا: کیایہ بدّو ہے (کہ اب تلبیہ کہہ رہا ہے)؟ یہ سن کر سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا: یہ لوگ بھول گئے ہیںیا گمراہ ہوگئے ہیں ؟ جس ہستی پر سورۂ بقرہ نازل ہوئی تھی ‘میں نے اس کو اس مقام پر لَبَّیْکَ اَللّٰہُمَّ لَبَّیْکَ کہتے ہوئے سنا تھا۔
Musnad Ahmad, Hadith(4482)