۔ (۴۵۰۰) حَدَّثنَاَ عَبْدُ اللّٰہِ حَدَّثَنِی أَبِی ثَنَا وَکِیْعٌ ثَنَا سُفْیَانُ وَمِسْعَرٌ عَنْ سَلَمَۃَ بْنِ کُہَیْلٍ عَنِ الْحَسَنِ الْعُرَنِیِّ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رضی اللہ عنہما قَالَ: قَدَّمَنَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم أُغَیْلِمَۃَ بَنِیْ عَبْدِ ا لْمُطَّلِبِ عَلٰی حُمُرَاتٍ لَنَا مِنْ جَمْعٍ، قَالَ سُفْیَانُ: بِلَیْلٍ فَجَعَلَ یَلْطَخُ أَفْخَاذَنَا وَیَقُوْلُ: ((أُبَیْنِیَّ! لَا تَرْمُوْا الْجَمْرَۃَ حَتّٰی تَطْلُعَ الشَّمْسُ۔)) وَزَادَ سُفْیَانُ: قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: مَا إِخَالُ أَحَدًا یَعْقِلُیَرْمِیْ حَتّٰی تَطْلُعَ الشَّمْسُ۔ (مسند احمد: ۲۰۸۲)
۔ سیدناعبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بنو عبدالمطلب کے لڑکوں کومزدلفہ سے رات ہی کو گدھوں پر سوار کر کے روانہ کردیا تھا، سفیان کی روایت میں ہے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہماری رانوں پر تھپکی دیتے اور فرماتے: میرے پیارے بیٹو ! سورج طلوع ہونے تک جمرہ کو کنکریاں نہ مارنا۔ سفیان نے کہا: سیدنا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا: میں نہیں سمجھتا کہ کوئی عقلمند آدمی طلوع آفتاب سے پہلے رمی کرتا ہو۔
Musnad Ahmad, Hadith(4500)