Blog
Books



وَعَن أبي هريرةَ إِنَّ نَاسًا مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالُوا لرسولِ الله: الْكَمْأَةُ جُدَرِيُّ الْأَرْضِ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «الْكَمْأَةُ مِنَ الْمَنِّ وَمَاؤُهَا شِفَاءٌ لِلْعَيْنِ وَالْعَجْوَةُ مِنَ الْجَنَّةِ وَهِيَ شِفَاءٌ مِنَ السُّمِّ» . قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ: فَأَخَذْتُ ثَلَاثَةَ أَكْمُؤٍ أَوْ خَمْسًا أَوْ سَبْعًا فَعَصَرْتُهُنَّ وَجَعَلْتُ مَاءَهُنَّ فِي قَارُورَةٍ وَكَحَّلْتُ بِهِ جَارِيَةً لِي عَمْشَاءَ فَبَرَأَتْ. رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَقَالَ: هَذَا حَدِيثٌ حسن
ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے صحابہ میں سے کچھ لوگوں نے رسول اللہ ﷺ سے عرض کیا ، کھنبی زمین کی چیچک ہے ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ کھنبی ، من (من و سلوی) کی ایک قسم ہے اور اس کا پانی آنکھ کے لیے باعث شفا ہے ، اور عجوہ (کھجور) جنت سے ہے اور وہ زہر کا تریاق ہے ۔‘‘ ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں ، میں نے تین یا پانچ یا سات کھنبیاں لیں ، انہیں نچوڑ کر ان کے پانی کو ایک شیشی میں رکھ لیا ، اور میں نے اپنی اس لونڈی کی آنکھوں میں وہ پانی ڈالا جس کی آنکھوں سے پانی بہتا رہتا تھا ، تو وہ اس سے صحت یاب ہو گئی ۔ ترمذی ، اور انہوں نے فرمایا : یہ حدیث حسن ہے ۔ ضعیف ، رواہ الترمذی ۔
Mishkat, Hadith(4569)
Background
Arabic

Urdu

English