۔ (۴۵۸۱) عَنِ الْوَلِیْدِ بْنِ عَبْدِالرَّحْمٰنِ عَنِ الْحَارِثِ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ أَوْسٍ الثَّقَفِیِّ رضی اللہ عنہ قَالَ: سَأَلْتُ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رضی اللہ عنہ عَنِ الْمَرْأَۃِ تَطُوْفُ بِالْبَیْتِ، ثُمَّ تَحِیْضُ؟ قَالَ: لِیَکُنْ آخِرُ عَہْدِھَا الطَّوَافَ بِالْبَیْتِ، قُلْتُ: کَذٰلِکَ أَفْتَانِیْ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ، فَقَالَ: عُمَرَ رضی اللہ عنہ : أَرِِبْتَ عَنْ یَدَیْکَ، سَأَلْتَنِی عَنْ شَیْئٍ سَأَلْتَ عَنْہُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم لِکَیْ مَا
أُخَالِفَ۔ (مسند احمد: ۱۵۵۱۹)
۔ سیدنا حارث بن عبداللہ ثقفی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ اگر ایک عورت طواف افاضہ کر چکنے کے بعد حائضہ ہو جائے تو وہ کیا کرے؟ انہوں نے کہا: اس کا آخری عمل تو بیت اللہ کا طواف (یعنی طواف وداع) ہی ہونا چاہیے۔ میں (حارث رضی اللہ عنہ )نے کہا: مجھے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ فتوی دیا تھا۔ یہ سن کر سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: تیرے ہاتھ ٹوٹ جائیں ، جو بات تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دریافت کر چکا ہے، مجھ سے بھی پوچھتا ہے تاکہ میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مخالفت کروں۔
Musnad Ahmad, Hadith(4581)