۔ (۴۵۹۱)۔ (وَعَنْھَا مِنْ طَریقٍ ثَانٍ) قَالَتْ : لَمَّا أَفَاضَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم أَرَادَ مِنْ صَفِیَّۃَ بَعْضَ مَا یُرِیْدُ الرَّجُلُ مِنْ أَھْلِہِ فَقِیْلَ لَہُ : إِنَّھَا حَائِضٌ، فَقَالَ : ((عَقْرٰی، أَحَابِسَتُنَا ھِيَ؟)) قَالُوْا : إِنَّھَا قَدْ طَافَتْ یَوْمَ النَّحْرِ، فَنَفَرَ بِھَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ۔قَالَ ابْنُ مُصْعَبٍ : مَا سَمِعْتُہُ یَذْکُرُ۔ یَعْنِي الأَ وْزَاعِيْ۔ مُحَمَّدَ بْنَ إِبْرَاھِیْمَ إِلاَّ مَرَّۃً۔ (مسند احمد: ۲۵۰۶۵)
۔ (دوسری سند) جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے طواف ِ افاضہ کر لیا تو سیدہ صفیہ رضی اللہ عنہا کے ساتھ وہ کچھ کرنا چاہا جو خاوند اپنی بیوی سے کرتا ہے (راوی کی مراد حق زوجیت کی ادائیگی تھی)، لیکن جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کہا گیا کہ وہ تو حائضہ ہیں تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: او بانجھ خاتون، کیا یہ ہم کو روک لے گی۔ پھر لوگوں نے بتایا کہ سیدہ نے نحر والے دن طوافِ افاضہ کر لیا تھا، اس وجہ سے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس سمیت روانہ ہو گئے۔
Musnad Ahmad, Hadith(4591)