۔ (۴۶۲)۔عَنِ الْمِقْدَادِ بْنِ الْأَسْوَدِؓ قَالَ: قَالَ لِیْ عَلِیٌّ(ؓ): سَلْ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عَنِ الرَّجُلِ یُلَاعِبُ أَہْلَہُ فَیَخْرُجُ مِنْہُ الْمَذِیُّ مِنْ غَیْرِ مَائِ الْحَیَاۃِ، فَلَوْ لَا أَنَّ ابْنَتَہُ تَحْتِیْ لَسَأَلْتُہُ، فَقُلْتُ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! اَلرَّجُلُ یُلَاعِبُ أَہْلَہُ فَیَخْرُجُ مِنْہُ الْمَذِیُّ مِنْ غَیْرِ مَائِ الْحَیَاۃِ، قَالَ: ((یَغْسِلُ فَرْجَہُ ویَتَوَضَّأُ وُضُوْئَہُ لِلصَّلَاۃِ)) (مسند أحمد: ۲۴۳۰۹)
سیدنا مقداد بن اسودؓ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: سیدنا علی ؓ نے مجھے کہا: تم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس آدمی کے بارے میں سوال کرو جو اپنی بیوی کے ساتھ کھیلتا ہے اور اس وجہ سے اس سے ماء الحیاۃ تو خارج نہیں ہوتا، البتہ مذی نکل آتی ہے، اگر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بیٹی میری بیوی نہ ہوتی تو میں نے خود سوال کر لینا تھا۔ پس میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! ایک آدمی اپنی بیوی سے کھیلتا ہے اور اس سے زندگی والا پانی تو خارج نہیں ہوتا، البتہ مذی نکل آتی ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ایسا آدمی اپنی شرمگاہ دھو کر نماز والا وضو کر لیا کرے۔
Musnad Ahmad, Hadith(462)