۔ (۴۶۶۵)۔ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ عَمْرٍو رضی اللہ عنہ أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قَالَ لِرَجُلٍ: ((أُمِرْتُ بِیَوْمِ الأضْحٰی، جَعَلَہُ اللّٰہُ عِیدًا لِھٰذِہِ الأمْۃِ۔))
فَقَالَ الرَّجُلُ: أَرَأَیْتَ إِنْ لَمْ أَجِدْ إِلاَّ مَنِیحَۃَ ابْنِي أَفَأُضَحِّي بِھَا؟ قَالَ: ((لا، وَ لٰکِنْ تَأْخُذُ مِنْ شَعْرِک وَ تُقَلِّمُ أَظْفَارَکَ، وَتَقُصُّ شَارِبَکَ، وَ تَحْلِقُ عَانَتَکَ، فَذٰلِکَ تَمَامُ أُضْحِیَّتِکَ عِنْدَ اللّٰہِ)) (مسند احمد: ۶۵۷۵)
۔ سیدنا عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک آدمی سے فرمایا: مجھے یومِ اضحی کا حکم دیا گیا ہے، اللہ تعالیٰ اس دن کو اس امت کے لیے عید بنایا ہے۔ اس آدمی نے کہا: اس بارے میں آپ کا کیا خیال ہے کہ اگر میرے پاس صرف اپنے بیٹے کی ایک بکری ہو تو اس کی قربانی کر دوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: نہیں، بلکہ تم (قربانی والے دن) اپنے بالوں کو کاٹو، ناخنوں کو تراشو، مونچھوں کو کاٹو اور زیر ناف بال مونڈو، یہ عمل اللہ تعالیٰ کے ہاں تمہاری پوری قربانی ہو گی۔
Musnad Ahmad, Hadith(4665)