Blog
Books



۔ (۴۶۷۷)۔ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ: سَمِعْتُ عُبَیْدَ بْنَ فَیْرُوزٍ مَوْلٰی بَنِيْ شَیْبَانَ: أَنَّہُ سَأَلَ الْبَرَائَ عَنِ الأضَاحِيِّ مَا نَھٰی عَنْہُ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَ مَا کَرِہَ؟ فَقَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : (أوْ قَامَ فِینَا رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَ یَدِي أَقْصَرُ مِنْ یَدِہِ فَقَالَ): ((أَرْبَعٌ لا تُجْزِیُٔ: الْعَوْرَائُ الْبَیِّنُ عَوَرُھَا، وَالْمَرِیْضَۃُ الْبَیِّنُ مَرَضُھَا، وَ الْعَرْجَائُ الْبَیِّنُ ظَلْعُھَا، وَالْکَسِیْرُ الَّتِيْ لا تُنْقِیْ۔)) قَالَ: قُلْتُ: فَإِنِّي أَکْرَہُ أَنْ یَکُوْنَ فِي الْقَرْنِ نَقْصٌ۔أوْ قَالَ فِي الأذُنِ نَقْصٌ۔ أَوْ فِي السِّنِّ نَقْصٌ؟ قَالَ: مَا کَرِھْتَ فَدَعْہُ وَلا تُحَرِّمْہُ عَلٰی أَحَدٍ۔ (مسند احمد: ۱۸۷۰۴)
۔ عبید بن فیروز نے سیدنا براء ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے قربانیوںکے بارے میں سوال کیا کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کس قسم کے جانوروں سے منع فرمایا اور ان کو ناپسند کیا، انھوں نے کہا: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ہم میں کھڑے ہوئے اور اپنے ہاتھ سے اس طرح اشارہ کرتے ہوئے فرمایا، جبکہ میرا ہاتھ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ہاتھ سے چھوٹا ہے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: چار قسم کے جانور قربانی میں کفایت نہیں کرتے: (۱) بھینگا، جس کا بھینگا پن واضح ہو۔ (۲) بیماری، جس کی بیماری واضح ہو۔ (۳) لنگڑا، جس کا لنگڑا پن واضح ہو اور (۴) ایسا لاغر جانور کہ جس کی ہڈی میں گودانہ ہو۔ میں نے کہا: میں سینگ یا کان یا دانت میںبھی نقص کو ناپسند کرتا ہوں، انھوں نے کہا: جس چیز کو تو ناپسند کرتا ہے، اس کو چھوڑ دے، لیکن اس کو دوسروں کے لیے حرام نہ قرار دے۔
Musnad Ahmad, Hadith(4677)
Background
Arabic

Urdu

English