Blog
Books



۔ (۴۷۰)۔عَنْ ھَمَّامٍّ قَالَ: نَزَلَ عَائِشَۃَ (ؓ) ضَیْفٌ فَأَمَرَتْ لَہُ بِمِلْحَفَۃٍ لَہَا صَفْرَائَ، فَنَامَ فِیْھَا فَاحْتَلَمَ فَاسْتَحْیٰ أَنْ یُرْسِلَ بِہَا وَفِیْھَا أَثَرُالْاِحْتَلَامِ، قَالَ: فَغَمَسَہَا فِی الْمَائِ ثُمَّ أَرْسَلَ بِہَا، فَقَالَتْ عَائِشَۃُ: لِمَ أَفْسَدَ عَلَیْنَا ثَوْبَنَا؟ اِنَّمَا کَانَ یَکْفِیْہِ أَنْ یَفْرُکَہُ بِأَصَابِعِہِ، لَرُبَمَا فَرَکْتُہُ مِنْ ثَوْبِ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بِأَصَابِعِیْ۔ (مسند أحمد: ۲۴۶۵۹)
ہمام کہتے ہیں: سیدہ عائشہ ؓ کے پاس ایک مہمان ٹھہرا، انھوں نے اس کے لیے زرد رنگ کی ایک چادر کا حکم دیا، وہ اس میں سویا اور اس کو اس میں احتلام ہو گیا، اب وہ اس طرح کپڑے کو بھیجنے سے شرماتا تھا کہ اس میں احتلام کا اثر ہو، اس لیے اس نے اس چادر کو پانی میں ڈبویا اور پھر بھیج دیا، سیدہ عائشہ ؓ نے کہا: اس نے ہمارا کپڑا کیوں خراب کر دیا ہے؟ اس کے لیے صرف کافی تھا کہ اس کو اپنی انگلیوں سے کھرچ دیتا، میں بسا اوقات رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کے کپڑے سے اپنی انگلیوں سے کھرچ ڈالتی تھی۔
Musnad Ahmad, Hadith(470)
Background
Arabic

Urdu

English