Blog
Books



۔ (۴۷۰۰)۔ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ عَطَائِ بْنِ إِبْرَاھِیْمَ مَوْلَی (الزُّبَیْرِ)، عَنْ أُمِّہِ وَ جَدِّتِہِ اُمِّ عَطَائٍ، قَالَتَا: وَاللّٰہِ لَکَأَنَّنَا نَنْظُرُ إِلَی (الزُّبَیْرِ) ابْنِ الْعَوَّامِ، حِیْنَ أَتَانَا عَلٰی بَغْلَۃٍ لَہُ بَیْضَائَ، فَقَالَ: یَا أُمَّ عَطَائٍ، إِنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَدْ نَھَی الْمُسْلِمِیْنَ أَنْ یَأْکُلُوْا مِنْ لُحُوْمِ نُسُکِھِمْ فَوْقَ ثَلَاثٍ، ((قَالَتْ)): فَقُلْتُ: بِأَبِيْ أَنْتَ، فَکَیْفَ نَصْنَعُ بِمَا أُھْدِيَ لَنَا! فَقَالَ: أَمَّا مَا أُھْدِيَ لَکُنَّ فَشَأْنَکُنَّ بِہِ۔ (مسند أحمد: ۱۴۲۲)
۔ عبد اللہ بن عطاء اپنے ماں اور دادی ام عطاء سے بیان کرتے ہیں، وہ کہتی ہیں: گویا کہ اب بھی ہم سیدنا زبیر بن عوام ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو دیکھ رہی ہیں، جب وہ سفید خچر پر ہمارے پاس آئے اور کہا: اے ام عطائ! بیشک رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مسلمانوں کو اس چیز سے منع فرمایا کہ وہ تین دنوں کے بعد تک اپنی قربانیوں کا گوشت کھائیں، انھوں نے کہا: میرا باپ تجھ پر قربان ہو، جو گوشت ہم کو بطورِ ہدیہ دیا جاتا ہے، اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟ انھوں نے کہا: جو تم لوگوں کو بطورِ تحفہ دیا جائے اس کو تم جیسے چاہو استعمال کر سکتے ہو۔
Musnad Ahmad, Hadith(4700)
Background
Arabic

Urdu

English