۔ (۴۷۲۲)۔ عَنْ مِخْنَفِ بْنِ سُلَیْمٍ بِنَحْوِہِ، فَقَالَ: ((یَا أَیُّھَا النَّاسُ، إِنَّ عَلٰی أَھْلِ کُلِّ
بَیْتٍ فِيْ کُلِّ عَامٍ أُضحِیَّۃً وَ عَتِیْرَۃً، أَتَدْرُوْنَ مَا الْعَتِیْرَۃُ؟ ھِيَ الَّتِي یُسَمِّیھَا النَّاسُ الرَّجَبِیَّۃَ۔)) (مسند أحمد: ۲۱۰۱۱)
۔ سیدنا مخنف بن سلیم رضی اللہ عنہ سے اسی طرح کی حدیث مروی ہے، البتہ اس میں ہے: اے لوگو! بیشک ہر سال ہر گھر والوں پر قربانی اور عتیرہ ہے، کیا تم جانتے ہو کہ عتیرہ ہوتا کیا ہے؟ یہی جس کو لوگ رجبیہ کہتے ہیں۔
Musnad Ahmad, Hadith(4722)