Blog
Books



۔ (۴۷۷۴)۔ عَنْ حَمْزَۃَ بْنِ (صُھَیْبٍ): أَنَّ صُھَیْبًا کَانَ یُکَنَّی أَبَا یَحْیٰی وَ یَقُوْلُ: إِنَّہُ مِنَ الْعَرَبِ وَ یُطْعِمُ الطَّعَامَ الْکَثِیْرَ فَقَالَ لَہُ عُمَرُ: یَا صُھَیْبُ! مَا لَکَ تُکَنَّی أَبَا یَحْیٰی، وَ لَیْسَ لَکَ وَلَدٌ، وَ تَقُوْلُ: إِنَّکَ مِنَ الْعَرَبِ، وَ تُطْعِمُ الطَّعَامَ الْکَثِیْرَ، وَ ذٰلِکَ سَرَفٌ فِي الْمَالِ فَقَالَ صُھَیْبٌ: إِنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کَنَّانِيْ أَبَا یَحْیٰی۔ (مسند أحمد: ۲۴۴۲۲)
۔ حمزہ بن صہیب سے مروی ہے کہ سیدنا صہیب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے ابو یحییٰ کنیت رکھی ہوئی تھی اور وہ کہتے تھے کہ وہ عربوں میں سے ہیں اور وہ بڑی مقدار میں کھانا کھلاتے ہیں، سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے ان سے کہا: اے صہیب! تجھے کیا ہو گیا ہے، تو نے ابو یحیی کنیت رکھی ہوئی ہے، جبکہ تیری اولاد نہیں ہے اور تو کہتا ہے کہ تو عربوں میں سے ہے اور تو بڑی مقدار میں کھانا کھلاتا ہے، یہ تو مال میں اسراف ہے؟ سیدنا صہیب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: بیشک رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے میری کنیت رکھی تھی۔
Musnad Ahmad, Hadith(4774)
Background
Arabic

Urdu

English