۔ (۴۷۷۵)۔ عَنْ ھِشَامٍ، عَنْ أَبِیْہِ، أَنَّ عَائِشَۃَ قَالَتْ لِلنَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : یَا رَسُوْلَ اللّٰہ! کُلُّ نِسَائِکَ لَھَا کُنْیَۃٌ غَیْرِيْ، فَقَالَ لَھَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : ((اِکْتَنِيْ أَنْتِ أُمَّ عَبْدِ اللّٰہ (وَفِيْ لَفْظٍ، قَالَ: فَتَکَنِّي بابنِکِ عَبْدِ اللّٰہِ)۔)) فَکَانَ یُقَالُ لَھَا أُمُّ عَبْدِ اللّٰہِ حَتّٰی مَاتَتْ، وَلَمْ تَلِدْ قَطُّ۔ (مسند أحمد: ۲۵۶۹۶)
۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے، وہ کہتی ہیں: میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کہا: اے اللہ کے رسول! میرے علاوہ آپ کی تمام بیویوں کی کنیتیں ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: تم ام عبد اللہ کی کنیت رکھ لو، ایک روایت میں ہے: تم اپنے بیٹے عبد اللہ کے نام پر کنیت رکھ لو۔ پس سیدہ کو وفات تک ام عبد اللہ کہا جاتا رہا، جبکہ ان کی اولاد نہیں ہوئی تھی۔
Musnad Ahmad, Hadith(4775)