۔ (۴۷۷۶)۔ عَنْ أَبِيْ جَبِیْرَۃَ ابْنِ الضَّحَّاکِ الأَ نْصَارِيْ، عَنْ عُمُوْمَۃٍ لَہُ: قَدِمَ النَّبِيُّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وَلَیْسَ أَحَدٌ مِنَّا إِلاَّ لَہُ لَقَبٌ أَوْ لَقَبَانِ، قَالَ: فَکَانَ إِذَا دَعَا رَجُلاً بِلَقَبِہِ قُلْنَا: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! إِنَّ ھٰذَا یَکْرَہُ ھٰذَا، قَالَ: فَنَزَلَتْ {وَلا تَنَابَزُوا بِالألْقَابِ} [الحجرات: ۱۱] (مسند أحمد: ۲۳۶۱۵)
۔ ابو جبیرہ بن ضحاک انصاری اپنے چچوں سے بیان کرتے ہیں کہ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مدینہ منورہ تشریف لائے تو ہم میں سے ہر ایک کے ایک دو دو لقب تھے، پس جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کسی آدمی کو اس کے لقب کے ساتھ پکارتے تو ہم کہتے: اے اللہ کے رسول! وہ آدمی اس لقب کو ناپسند کرتا ہے، پھر اس وقت یہ آیت نازل ہوئی: {وَلا تَنَابَزُوا بِالألْقَابِ} … اور کسی کو برے لقب نہ دو (سورۂ حجرات: ۱۱)
Musnad Ahmad, Hadith(4776)