Blog
Books



عن أبي إِدْرِيس الْخَوْلَانيّ ، قال: كُنْتُ في مَجْلِسٍ مِّنْ أَصَحَاب النَّبِي ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌فِيهِم عُبَادَةُ بنُ الصَّامِت فَذَكَرُوا الْوِتْرَ فَقَال بَعْضهُم : وَاجِبٌ وَقَال بَعْضَهُم : سُنَةٌ فَقَالَ عُبَادَةُ بنُ الصَّامِت : أَمَا أَنا فَأَشْهَدُ أَنِّي سَمِعَتُ رَسُولَ الله ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌يَقولُ : أَتَانِي جِبْرِيلُ عليه السلام مِن عنْدِ الله تَبَارَكَ وَتَعَالَى فَقَالَ : يَا مُحَمدُ إِن الله عَزّ وَجَل قَالَ لَكَ: إِنِّي قَد فَرَضْتُ عَلَى أُمَّتكَ خَمْسَ صَلَوَاتٍ مَنْ وَّافَاهُن عَلَى وُضُوئِهِنّ وَمَوَاقِيتِهِنّ وَسُجُودِهِنّ فَإِن لَه عِنْدِي بِهَنَّ عَهْدًا أَن أُدْخِلَه بِهَن الْجَنَّة ، وَمَنْ لَقِيَنِي قَد اَنْقَصَ مِنْ ذَلِك شَيْئًا أَو كَلِمَةً تُشْبهُهَا فَلَيْس لَه عِنْدِي عَهدٌ إِن شِئْتُ عَذَّبْتُه وَإِن شِئْتُ رَحِمتُه .
ابو ادریس خولانی سے مروی ہے ، انہوں نے كہا كہ میں نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌كے صحابہ كی ایك مجلس میں تھا۔ ان میں عبادہ بن صامت‌رضی اللہ عنہ بھی تھے۔ وتر كا تذكرہ چل پڑا، كسی نے كہا: واجب ہے، اور كسی نے كہا: سنت ہے۔ عبادہ بن صامت‌رضی اللہ عنہ نے كہا: میں گواہی دیتا ہوں كہ میں نے رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌سے سنا فرما رہے تھے: میرے پاس جبریل علیہ السلام، اللہ تبارك وتعالیٰ كے پاس سے آئے اور كہا: اے محمد( صلی اللہ علیہ وسلم ) یقینا اللہ عزوجل نے آپ كے لئے فرمایا ہے كہ میں نے آپ کی امت پر پانچ نمازیں فرض كی ہیں، جس شخص نے ان كا وضو ، رکوع اور سجدہ اچھے انداز سے کیااور انہیں وقت پر ادا كیا تو اس شخص كے لئے ان كے بدلے میرے ذمے عہد ہے كہ میں اسے جنت میں داخل كروں گا، اور جو شخص مجھ سے اس حال میں ملا كہ اس نے ان میں كمی كوتاہی كی ہوگی۔ یا ایسا ہی كوئی جملہ كہا، تو میرے ذمے اس كے لئے وعدہ نہیں۔ اگر میں چاہوں تو اسے عذاب دوں اور اگر چاہوں تو اس پر رحم كروں
Silsila Sahih, Hadith(479)
Background
Arabic

Urdu

English