عَن كعبِ بنِ مالكٍ أَنَّهُ قَالَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنَّ اللَّهَ تَعَالَى قد أنزلَ فِي الشعرِ مَا أَنْزَلَ. فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ الْمُؤْمِنَ يُجَاهِدُ بِسَيْفِهِ وَلِسَانِهِ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَكَأَنَّمَا تَرْمُونَهُمْ بِهِ نَضْحَ النَّبْلِ» رَوَاهُ فِي شَرْحِ السُّنَّةِ
وَفِي «الِاسْتِيعَابِ» لِابْنِ عَبْدِ الْبَرِّ أَنَّهُ قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ مَاذَا تَرَى فِي الشِّعْرِ؟ فَقَالَ: «إِنَّ الْمُؤْمِنَ يُجَاهد بِسَيْفِهِ وَلسَانه»
کعب بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی ﷺ سے عرض کیا کہ اللہ تعالیٰ نے شعر کی مذمت کے بارے میں حکم اتارا ہے ۔ نبی ﷺ نے فرمایا :’’ بے شک مومن اپنی تلوار اور اپنی زبان سے جہاد کرتا ہے ۔ اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے ! (یہ ہجو اس طرح ہے) گویا تم ان پر تیر اندازی کر رہے ہو ۔‘‘
استیعاب لابن عبدالبر میں ہے کہ انہوں نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! آپ شعر کے متعلق کیا فرماتے ہیں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا :’’ بے شک مومن اپنی تلوار اور اپنی زبان کے ساتھ جہاد کرتا ہے ۔‘‘ اسنادہ صحیح ، رواہ فی شرح السنہ ۔