Blog
Books



۔ (۴۸۴۰)۔ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: بَیْنَا رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فِی بَیْتِ بَعْضِ نِسَائِہِ، إِذْ وَضَعَ رَأْسَہُ فَنَامَ فَضَحِکَ فِی مَنَامِہِ، فَلَمَّا اسْتَیْقَظَ، قَالَتْ لَہُ امْرَأَۃٌ مِنْ نِسَائِہِ: لَقَدْ ضَحِکْتَ فِی مَنَامِکَ فَمَا أَضْحَکَکَ؟ قَالَ: ((أَعْجَبُ مِنْ نَاسٍ مِنْ أُمَّتِی یَرْکَبُونَ ہٰذَا الْبَحْرَ ہَوْلَ الْعَدُوِّ یُجَاہِدُونَ فِی سَبِیلِ اللّٰہِ۔)) فَذَکَرَ لَہُمْ خَیْرًا کَثِیرًا۔ (مسند أحمد: ۲۷۲۲)
۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اپنی کسی بیوی کے گھر موجود تھے، اچانک آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سر رکھا اور سو گئے اور نیند میں مسکرائے، جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بیدار ہوئے تو اس ام المؤمنین نے کہا: آپ اپنی نیند میں مسکرائے ہیں، کس چیز نے آپ کو ہنسایا تھا؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: مجھے اپنی امت کے ان لوگوں پر تعجب ہو رہا ہے، جو دشمن کو دہشت زدہ کرنے کے لیے اس سمندر کا سفر کریں گے، وہ راہِ خدا میں جہاد کر رہے ہوں گے۔ پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ان کے حق میں بڑی بھلائی کا ذکر کیا۔
Musnad Ahmad, Hadith(4840)
Background
Arabic

Urdu

English