۔ (۴۸۶۵)۔ عَنِ ابْنِ بُرَیْدَۃَ عَنْ أَبِیہِ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : ((فَضْلُ نِسَائِ الْمُجَاہِدِینَ عَلَی الْقَاعِدِینَ فِی الْحُرْمَۃِ کَفَضْلِ أُمَّہَاتِہِمْ، وَمَا مِنْ قَاعِدٍ یَخْلُفُ مُجَاہِدًا
فِی أَہْلِہِ فَیُخَبِّبُ فِی أَہْلِہِ إِلَّا وُقِفَ لَہُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ، قِیلَ لَہُ: إِنَّ ہٰذَا خَانَکَ فِی أَہْلِکَ فَخُذْ مِنْ عَمَلِہِ مَا شِئْتَ، قَالَ: فَمَا ظَنُّکُمْ۔)) (مسند أحمد: ۲۳۳۹۲)
۔ سیدنا بریدہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: پیچھے رہ جانے والوں پر حرمت کے لحاظ سے مجاہدین کی بیویوں کی فضیلت اس طرح ہے، جیسے ان کی ماؤں کی فضیلت ہے، پس جس پیچھے رہ جانے والے شخص نے خیانت کرتے ہوئے کسی مجاہد کی بیوی کو اس کے حق میں خراب کیا، اس کو قیامت کے دن کھڑا کر دیا جائے گا اور مجاہد سے کہا جائے گا: اس آدمی نے تیری بیوی کے معاملے میں تجھ سے خیانت کی تھی، لہذا تو اس کے عمل میں سے جو چاہتا ہے، لے لے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: پس تمہارا کیا خیال ہے (وہ اس کا کوئی عمل چھوڑے گا، جبکہ وہاں ہر شخص کو نیکی کی اشد ضرورت ہو گی)؟
Musnad Ahmad, Hadith(4865)