۔ (۴۸۶۸)۔ (وَعَنْہٗ أَیْضًا) قَالَ: سَمِعْتُ
رَسُولَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یَقُولُ لِثَوْبَانَ: ((کَیْفَ أَنْتَ یَا ثَوْبَانُ؟ إِذْ تَدَاعَتْ عَلَیْکُمُ الْأُمَمُ کَتَدَاعِیکُمْ عَلَی قَصْعَۃِ الطَّعَامِ یُصِیبُونَ مِنْہُ۔)) قَالَ ثَوْبَانُ: بِأَبِی وَأُمِّی یَا رَسُولَ اللّٰہِ! أَمِنْ قِلَّۃٍ بِنَا؟ قَالَ: ((لَا أَنْتُمْ یَوْمَئِذٍ کَثِیرٌ وَلٰکِنْ یُلْقٰی فِی قُلُوبِکُمُ الْوَہَنُ۔)) قَالُوْا: وَمَا الْوَہَنُ، یَا رَسُولَ اللّٰہِ؟ قَالَ: ((حُبُّکُمُ الدُّنْیَا وَکَرَاہِیَتُکُمُ الْقِتَالَ۔)) (مسند أحمد: ۸۶۹۸)
۔ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ ہی بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدنا ثوبان رضی اللہ عنہ سے فرمایا: اے ثوبان! اس وقت تیرا کیا حال ہو گا جب دوسری امتیں تم پر یوں ٹوٹ پڑیں گی، جیسے تم کھانے کے پیالے پر ٹوٹ پڑتے ہو؟ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں، کیا ہماری کم تعداد کی وجہ سے ایسے ہو گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: نہیں، تم اس وقت بہت زیادہ ہو گے، لیکن تمہارے دلوں میں وَھَن ڈال دیا جائے گا۔ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! وَھَن کیا ہوتا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: تمہارا دنیا سے محبت کرنا اور قتال کو ناپسند کرنا۔
Musnad Ahmad, Hadith(4868)