Blog
Books



وَعَنْ عَوْفِ بْنِ مَالِكٍ الْأَشْجَعِيِّ قَالَ: أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزْوَةِ تَبُوكَ وَهُوَ فِي قُبَّةٍ مِنْ أَدَمٍ فَسَلَّمْتُ فَرَدَّ عَلَيَّ وَقَالَ: «ادْخُلْ» فَقُلْتُ: أَكُلِّي يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ: «كُلُّكَ» فَدَخَلْتُ. قَالَ عُثْمَان بن أبي عَاتِكَة: إِنَّمَا قَالَ أَدْخُلُ كُلِّي مِنْ صِغَرِ الْقُبَّةِ. رَوَاهُ أَبُو دَاوُد
عوف بن مالک اشجعی ؓ بیان کرتے ہیں ، میں غزوہ تبوک کے موقع پر رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا ، آپ چمڑے کے چھوٹے سے خیمے میں تھے ، میں نے سلام عرض کیا تو آپ ﷺ نے مجھے سلام کا جواب دیا اور فرمایا :’’ اندر آ جاؤ ۔‘‘ میں نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! میں سارا (اندر آ جاؤں) ؟ آپ ﷺ نے فرمایا :’’ تم سارے کے سارے (اندر آ جاؤ) ۔‘‘ میں اندر چلا گیا ، عثمان بن ابی عاتکہ (راوی) بیان کرتے ہیں ، اس نے کہا : کیا میں چھوٹے سے خیمے میں سارے کا سارا آ جاؤں ؟ صحیح ، رواہ ابوداؤد ۔
Mishkat, Hadith(4890)
Background
Arabic

Urdu

English