۔ (۴۸۹۶)۔ عَنِ ابْنِ مَسْعُوْدٍ رضی اللہ عنہ قَالَ: اِیَّاکُمْ أَنْ تَقُوْلُوْا مَاتَ فُلَانٌ شَہِیْدٌ أَوْ قُتِلَ فَلَانٌ شَہِیْدٌ، فَإِنَّ الرَّجُلَ یُقَاتِلُ لِیَغْنَمَ، وَیُقَاتِلُ لِیُذْکَرَ، وَیُقَاتِلُ لِیُرٰی مَکَانُہُ، فَإِنْ کُنْتُمْ شَاہِدِینَ لَا مَحَالَۃَ، فَاشْہَدُوا لِلرَّہْطِ الَّذِینَ بَعَثَہُمْ رَسُولُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فِی سَرِیَّۃٍ فَقُتِلُوْا، فَقَالُوْا: اللّٰہُمَّ بَلِّغْ نَبِیَّنَا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عَنَّا أَنَّا قَدْ لَقِینَاکَ فَرَضِینَا عَنْکَ وَرَضِیتَ عَنَّا۔ (مسند أحمد: ۳۹۵۲)
۔ سیدنا عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا: تم اس طرح کہنے سے بچا کرو کہ فلاں کی وفات شہادت ہے، یا فلاں شہید ہو گیا ہے، کیونکہ کوئی آدمی غنیمت کی خاطر لڑتا ہے، کوئی شہرت کی وجہ سے جنگ کرتا ہے اور کوئی اس لیے قتال کرتا ہے کہ اس کے مرتبے کا پتہ چل جائے، اگر تم نے لامحالہ طور پر گواہی دینی ہی ہے تو ان لوگوں کے لیے شہادت کی گواہی دو کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جن کو ایک سریّہ میں بھیجا تھا اور ان کو قتل کر دیا گیا تھا، انھوں نے قتل ہونے سے پہلے کہا تھا: اے اللہ! ہمارے نبی کو ہماری طرف سے یہ پیغام پہنچا دے کہ ہم تجھ کو مل چکے ہیں اور ہم تجھ سے راضی ہو گئے ہیں اور تو ہم سے راضی ہو گیا ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(4896)