Blog
Books



۔ (۴۸۹۷)۔ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَابِ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: تَقُوْلُوْنَ لِمَنْ قُتِلَ فِی مَغَازِیکُمْ، قُتِلَ فُلَانٌ شَہِیدًا، مَاتَ فُلَانٌ شَہِیدًا، وَلَعَلَّہُ أَنْ یَکُونَ قَدْ أَوْقَرَ عَجُزَ دَابَّتِہِ أَوْ دَفَّ رَاحِلَتِہِ ذَہَبًا وَفِضَّۃً یَبْتَغِی التِّجَارَۃَ، فَلَا تَقُولُوْا ذَاکُمْ، وَلٰکِنْ قُوْلُوْا کَمَا قَالَ مُحَمَّدٌ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((مَنْ قُتِلَ فِی سَبِیلِ اللّٰہِ فَہُوَ فِی الْجَنَّۃِ۔)) (مسند أحمد: ۳۴۰)
۔ سیدنا عمر بن خطاب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: جو آدمی تمہاری ان جنگوں میں مارا جاتا ہے تو تم اس کے بارے میں کہتے ہو کہ فلاں شہید ہو گیا ہے، جبکہ ممکن ہے کہ اس نے تجارت کی خاطر اپنے چوپائے کی کمر پر یا سواری کے پہلوؤں پر سونا اور چاندی لاد رکھا ہو، لہذا کسی کے بارے میں یہ شہادت والی بات نہ کیا کرو، ہاں وہ بات کر سکتے ہو، جو محمد رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے کی ہے کہ جو آدمی اللہ کی راہ میں شہید ہو گیا، وہ جنت میں جائے گا۔
Musnad Ahmad, Hadith(4897)
Background
Arabic

Urdu

English