Blog
Books



۔ (۴۹۰۳)۔ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ قَالَ: مَاتَ رَجُلٌ صَالِحٌ، فَأُخْرِجَ بِجِنَازَتِہِ، فَلَمَّا رَجَعْنَا تَلَقَّانَا خَالِدُ بْنُ عُرْفُطَۃَ وَسُلَیْمَانُ بْنُ صُرَدٍ وَکِلَاہُمَا قَدْ کَانَتْ لَہُ صُحْبَۃٌ، فَقَالَا: سَبَقْتُمُونَا بِہٰذَا الرَّجُلِ الصَّالِحِ، فَذَکَرُوْا أَنَّہُ کَانَ بِہِ بَطْنٌ، وَأَنَّہُمْ خَشُوْا عَلَیْہِ الْحَرَّ، قَالَ: فَنَظَرَ أَحَدُہُمَا إِلٰی صَاحِبِہِ، فَقَالَ: أَمَا سَمِعْتَ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُولُ: ((مَنْ قَتَلَہُ بَطْنُہُ لَمْ یُعَذَّبْ فِیْ قَبْرِہِ۔)) (مسند أحمد: ۱۸۵۰۲)
۔ ابو اسحق سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: ایک نیک سیرت آدمی فوت ہو گیا، جب اس کا جنازہ نکالا گیا تو ہمیں سیدنا خالد بن عرفطہ اور سیدنا سلیمان بن صرد ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما ملے، یہ دونوں صحابی تھے، انھوں نے کہا: تم اس نیک آدمی سلسلے کے میں ہم سے سبقت لے گئے ہو، لوگوں نے کہا: اس کو پیٹ کی بیماری تھی اور ہمیں گرمی کی وجہ سے ڈر تھا، یہ سن کر ان دو میں سے ہر ایک نے دوسرے کو دیکھا اور کہا: کیا تم نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو یہ فرماتے ہوئے نہیں سنا تھا کہ جو آدمی پیٹ کی وجہ سے فوت ہو گا، اس کو قبر میں عذاب نہیں دیا جائے گا۔ (مسند احمد کی ایک روایت کے مطابق دوسرے صحابی نے جواب دیا: جی کیوں نہیں۔)
Musnad Ahmad, Hadith(4903)
Background
Arabic

Urdu

English