Blog
Books



۔ (۴۹۱۲)۔ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُولُ: ((مَا تَعُدُّونَ الشَّہِیدَ؟)) قَالُوْا: الَّذِی یُقَاتِلُ فِی سَبِیلِ اللّٰہِ حَتّٰی یُقْتَلَ، قَالَ: ((إِنَّ الشَّہِیدَ فِی أُمَّتِی إِذًا لَقَلِیلٌ، الْقَتِیلُ فِی سَبِیلِ اللّٰہِ شَہِیدٌ، وَالطَّعِینُ فِی سَبِیلِ اللّٰہِ شَہِیدٌ، وَالْغَرِیقُ فِی سَبِیلِ اللّٰہِ شَہِیدٌ، وَالْخَارُّ عَنْ دَابَّتِہِ فِی سَبِیلِ اللّٰہِ شَہِیدٌ، وَالْمَجْنُوبُ فِی سَبِیلِ اللّٰہِ شَہِیدٌ۔)) قَالَ مُحَمَّدٌ: الْمَجْنُوبُ صَاحِبُ الْجَنْبِ، زاد فی روایۃ: وَالْبَطْنُ شَھَادَۃٌ وَالنُّفَسَائُ شَھَادَۃٌ۔ (مسند أحمد: ۹۶۹۳)
۔ سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تم لوگ کس کو شہید شمار کرتے ہو؟ لوگوں نے کہا: جو اللہ کی راہ میں قتال کرتے ہوئے قتل ہو جائے، وہ شہید ہے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: پھر تو میری امت کے شہداء کم ہوں گے، اللہ کی راہ میں قتل ہونے والا بھی شہید ہے، اللہ تعالیٰ کے راستے میں طاعون کی وجہ سے مرنے والا بھی شہید ہے، اللہ تعالیٰ کے راستے میں غرق ہونے والا بھی شہید ہے، اللہ تعالیٰ کے راستے میں اپنے جانور سے گر کر وفات پانے والا بھی شہید ہے اور اللہ تعالیٰ کے راستے میں نمونیا کی بیماری سے فوت ہو جانے والا بھی شہید ہے۔ محمد راوی نے کہا: مَجْنُوب سے مراد صَاحِبُ الْجَنْب ہے، ایک روایت میں ان الفاظ کی بھی زیادتی ہے: پیٹ کی بیماری بھی شہادت ہے اور نفاس میں فوت ہونے والی خواتین بھی شہید ہیں۔
Musnad Ahmad, Hadith(4912)
Background
Arabic

Urdu

English