حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ غُنْدَرٌ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ الْأَسْوَدِ بْنِ قَيْسٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ جُنْدُبًا الْبَجَلِيَّ ، قَالَتْ امْرَأَةٌ : يَا رَسُولَ اللَّهِ ، مَا أُرَى صَاحِبَكَ إِلَّا أَبْطَأَكَ ، فَنَزَلَتْ مَا وَدَّعَكَ رَبُّكَ وَمَا قَلَى سورة الضحى آية 3 .
ایک عورت ام المؤمنین خدیجہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ یا رسول اللہ! میں دیکھتی ہوں کہ آپ کے دوست ( جبرائیل علیہ السلام ) آپ کے پاس آنے میں دیر کرتے ہیں۔ اس پر آیت نازل ہوئی «ما ودعك ربك وما قلى» یعنی ”آپ کے پروردگار نے نہ آپ کو چھوڑا ہے اور نہ آپ سے وہ بیزار ہوا ہے۔“
Narrated Jundub Al-Bajali: A lady said, O Allah's Messenger ! I see that your friend has delayed. (in conveying Qur'an) to you. So there was revealed: 'Your Lord (O Muhammad) has neither forsaken you, not hated you.' (93.1-3)
Sahih Bukhari, Hadith(4951)