۔ (۴۹۹۸)۔ عَنِ الْأَسْوَدِ بْنِ سَرِیعٍ أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بَعَثَ سَرِیَّۃً یَوْمَ حُنَیْنٍ، فَقَاتَلُوا الْمُشْرِکِینَ، فَأَفْضٰی بِہِمْ الْقَتْلُ إِلَی الذُّرِّیَّۃِ، فَلَمَّا جَائُ وْا، قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : ((مَا حَمَلَکُمْ عَلٰی قَتْلِ الذُّرِّیَّۃِ؟)) قَالُوْا: یَا رَسُولَ اللّٰہِ! إِنَّمَا کَانُوا أَوْلَادَ الْمُشْرِکِینَ؟ قَالَ: ((أَوَہَلْ خِیَارُکُمْ إِلَّا أَوْلَادُ الْمُشْرِکِینَ، وَالَّذِی نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِیَدِہِ مَا مِنْ نَسَمَۃٍ تُولَدُ إِلَّا عَلَی الْفِطْرَۃِ حَتّٰی یُعْرِبَ عَنْہَا لِسَانُہَا))
(مسند أحمد: ۱۵۶۷۳)
۔ سیدنا اسود بن سریع رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حنین والے دن ایک سریّہ بھیجا، اس نے مشرکوں سے قتال کیا اور اس میں قتل کا سلسلہ بچوں اور عورتوں تک جا پہنچا، جب وہ واپس آئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: تم کو بچے اور عورتیں قتل کرنے پر کس چیز نے آمادہ کیا؟ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! وہ تو مشرکوںکی اولاد ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: تمہارے پسندیدہ افراد بھی تو مشرکوں کی ہی اولاد ہیں، اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی جان ہے! ہر جان فطرت ِ اسلام پر پیدا ہوتی ہے، یہاں تک کہ اس کی زبان اس کی طرف سے وضاحت کر دے۔
Musnad Ahmad, Hadith(4998)