Blog
Books



۔ (۵۰۰۰)۔ عَنْ سَمُرَۃَ بْنِ جُنْدُبٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((اقْتُلُوا شُیُوخَ الْمُشْرِکِینَ، وَاسْتَحْیُوا شَرْخَہُمْ۔)) قَالَ عَبْدُ اللّٰہِ: سَأَلْتُ أَبِی عَنْ تَفْسِیرِ ہٰذَا الْحَدِیثِ: اقْتُلُوا شُیُوخَ الْمُشْرِکِینَ، قَالَ: یَقُولُ الشَّیْخُ: لَا یَکَادُ أَنْ یُسْلِمَ وَالشَّابُّ أَیْ یُسْلِمُ کَأَنَّہُ أَقْرَبُ إِلَی الْإِسْلَامِ مِنْ الشَّیْخِ، قَالَ: الشَّرْخُ الشَّبَابُ۔ (مسند أحمد: ۲۰۴۰۷)
۔ سیدنا سمرہ بن جندب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تم مشرکوں کے بہادری اور جنگ والے قوی افراد کو قتل کرو اور نابالغ بچوں کو چھوڑ دو۔ عبد اللہ ‌رحمتہ ‌اللہ ‌علیہ ‌ کہتے ہیں: میں نے اپنے باپ امام احمد i سے اس کی حدیث اُقْتُلُوا شُیُوخَ الْمُشْرِکِینَ کی تفسیر کے بارے میں سوال کیا، انھوں نے کہا: شیخ کا مسئلہ یہ ہے کہ قریب نہیں ہوتا ہے کہ وہ مسلمان ہو جائے، جبکہ لڑکا، شیخ کی بہ نسبت اسلام قبول کرنے کے قریب ہوتا ہے۔ اَلشَّرْح سے مراد لڑکے ہیں۔
Musnad Ahmad, Hadith(5000)
Background
Arabic

Urdu

English